(حديث مرفوع) حدثنا مروان بن معاوية الفزاري ، حدثنا عبد الواحد بن ايمن المكي ، عن عبيد الله بن عبد الله الزرقي ، عن ابيه ، وقال الفزاري مرة: عن ابن رفاعة الزرقي، عن ابيه، وقال غير الفزاري: عبيد بن رفاعة الزرقي , قال: لما كان يوم احد، وانكفا المشركون، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" استووا حتى اثني على ربي" , فصاروا خلفه صفوفا، فقال:" اللهم لك الحمد كله، اللهم لا قابض لما بسطت، ولا باسط لما قبضت، ولا هادي لما اضللت، ولا مضل لمن هديت، ولا معطي لما منعت، ولا مانع لما اعطيت، ولا مقرب لما باعدت، ولا مباعد لما قربت، اللهم ابسط علينا من بركاتك، ورحمتك، وفضلك، ورزقك اللهم إني اسالك النعيم المقيم الذي لا يحول ولا يزول، اللهم إني اسالك النعيم يوم العيلة، والامن يوم الخوف، اللهم إني عائذ بك من شر ما اعطيتنا، وشر ما منعت، اللهم حبب إلينا الإيمان وزينه في قلوبنا، وكره إلينا الكفر والفسوق والعصيان، واجعلنا من الراشدين، اللهم توفنا مسلمين، واحينا مسلمين، والحقنا بالصالحين غير خزايا ولا مفتونين، اللهم قاتل الكفرة الذين يكذبون رسلك، ويصدون عن سبيلك، واجعل عليهم رجزك وعذابك، اللهم قاتل الكفرة الذين اوتوا الكتاب إله الحق".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ الْمَكِّيُّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الزُّرَقِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، وَقَالَ الْفَزَارِيُّ مَرَّةً: عَنِ ابْنِ رِفَاعَةَ الزُّرَقِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، وَقَالَ غَيْرُ الْفَزَارِيِّ: عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ الزُّرَقِيّ , قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ، وَانْكَفَأَ الْمُشْرِكُونَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اسْتَوُوا حَتَّى أُثْنِيَ عَلَى رَبِّي" , فَصَارُوا خَلْفَهُ صُفُوفًا، فَقَالَ:" اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كُلُّهُ، اللَّهُمَّ لَا قَابِضَ لِمَا بَسَطْتَ، وَلَا بَاسِطَ لِمَا قَبَضْتَ، وَلَا هَادِيَ لِمَا أَضْلَلْت، وَلَا مُضِلَّ لِمَنْ هَدَيْتَ، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلَا مُقَرِّبَ لِمَا بَاعَدْتَ، وَلَا مُبَاعِدَ لِمَا قَرَّبْتَ، اللَّهُمَّ ابْسُطْ عَلَيْنَا مِنْ بَرَكَاتِكَ، وَرَحْمَتِكَ، وَفَضْلِكَ، وَرِزْقِكَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ النَّعِيمَ الْمُقِيمَ الَّذِي لَا يَحُولُ وَلَا يَزُولُ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ النَّعِيمَ يَوْمَ الْعَيْلَةِ، وَالْأَمْنَ يَوْمَ الْخَوْفِ، اللَّهُمَّ إِنِّي عَائِذٌ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا أَعْطَيْتَنَا، وَشَرِّ مَا مَنَعْتَ، اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْإِيمَانَ وَزَيِّنْهُ فِي قُلُوبِنَا، وَكَرِّهْ إِلَيْنَا الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيَانَ، وَاجْعَلْنَا مِنَ الرَّاشِدِينَ، اللَّهُمَّ تَوَفَّنَا مُسْلِمِينَ، وَأَحْيِنَا مُسْلِمِينَ، وَأَلْحِقْنَا بِالصَّالِحِينَ غَيْرَ خَزَايَا وَلَا مَفْتُونِينَ، اللَّهُمَّ قَاتِلْ الْكَفَرَةَ الَّذِينَ يُكَذِّبُونَ رُسُلَكَ، وَيَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِكَ، وَاجْعَلْ عَلَيْهِمْ رِجْزَكَ وَعَذَابَكَ، اللَّهُمَّ قَاتِلْ الْكَفَرَةَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ إِلَهَ الْحَقِّ".
سیدنا عبداللہ زرقی سے مروی ہے کہ جب غزوہ احد کے دن مشرکین شکست خوردہ ہو کر بھاگے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے فرمایا: سیدھے ہو جاؤ تاکہ میں اپنے رب کی ثناء بیان کر و چنانچہ وہ سب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صف بستہ ہو گئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ تمام تعریفیں آپ ہی کے لئے ہیں آپ جسے کشادہ کر دیں اسے کوئی تنگ نہیں کر سکتا اور جسے آپ تنگ کر دیں اسے کوئی کشادہ نہیں کر سکتا جسے آپ گمراہ کر دیں اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا اور جسے آپ ہدایت دیدیں اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا جس سے آپ کچھ روک لیں اسے کوئی دے نہیں سکتا اور جسے آپ کچھ نہ دیں اس کو کوئی دے نہیں سکتا جسے آپ دور کر دیں اسے کوئی قریب نہیں کر سکتا جسے آپ قریب کر لیں اس کوئی دور نہیں کر سکتا ہم پر اپنی رحمتوں، برکتوں فضل و کر م اور رزق کشادہ عطا فرما۔ اے اللہ میں آپ سے ان دائمی نعمتوں کا سوال کرتا ہوں جو پھریں اور نہ زائل ہوں اسے اللہ میں آپ سے تنگدستی کے دن نعمتوں کا اور خوف کے دن امن کا سوال کرتا ہوں اے اللہ میں اس چیز کے شر سے آپ کی پناہ میں آتاہوں جو آپ نے ہمیں عطا فرمائی یا ہم سے روک لی اے اللہ ایمان کو ہماری نگاہوں میں محبوب کر اور ہمارے دلوں میں مزین فرما اور کفروفسق اور نافرمانی سے ہمیں کراہت عطا فرما اور ہمیں ہدایت یافتہ لوگوں میں شمار کر اے اللہ ہمیں حالت اسلام میں موت عطا فرما حالت اسلام میں زندہ رکھ اور نیک لوگوں میں اس طریقے شامل فرما کہ ہم رسواہوں اور نہ ہی کسی فتنے کا شکارہوں اے اللہ ان کافروں کو کیفر کر دار تک خود ہی پہنچا جو آپ کے پیغمبروں کی تکذیب کرتے ہیں اور آپ کے راستے میں مزاحم ہوتے ہیں اور ان پر اپنا عذاب مسلط فرما اے اللہ اسے سچے معبود ان کافروں کو کیفر کر دار تک پہنچا جنہیں پہلے کتاب دی گئی تھی۔
حكم دارالسلام: رجاله ثقات، وهم مروان بن معاوية فى اسم عبيدالله، صوابه: عبيد بن رفاعة، وثقة بعض الناس