(حديث مرفوع) حدثنا حسن بن موسى ، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا الحارث بن يزيد ، عن ابي مصعب , قال: قدم رجل من اهل المدينة شيخ، فراوه موثرا في جهازه، فسالوه، فاخبرهم انه يريد المغرب، وقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" سيخرج ناس إلى المغرب ياتون يوم القيامة، وجوههم على ضوء الشمس".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ أَبِي مُصْعَبٍ , قَالَ: قَدِمَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ شَيْخٌ، فَرَأَوْهُ مُوَثِّرًا فِي جَهَازِهِ، فَسَأَلُوهُ، فَأَخْبَرَهُمْ أَنَّهُ يُرِيدُ الْمَغْرِبَ، وَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" سَيَخْرُجُ نَاسٌ إِلَى الْمَغْرِبِ يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وُجُوهُهُمْ عَلَى ضَوْءِ الشَّمْسِ".
ابومصعب کہتے ہیں کہ مدینہ منورہ سے ایک مرتبہ ایک بزرگ تشریف لائے لوگوں نے دیکھا کہ وہ اپنا سامان سفر تیار کر رہے ہیں لوگوں نے ان سے پوچھا: تو انہوں نے بتایا کہ وہ مغرب کی طرف جارہے ہیں اور کہنے لگے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے عنقریب کچھ لوگ مغرب کی طرف نکل جائیں گے وہ قیامت کے دن اس حال میں آئیں گے کہ ان کے چہرے سورج کی طرح روشن ہوں گے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة، ولم يوجد ترجمة أبى مصعب