مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15190
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سريج , حدثنا ابو عوانة ، عن ابي بشر ، عن سليمان بن قيس , عن جابر بن عبد الله , قال: قاتل رسول الله صلى الله عليه وسلم محارب بن خصفة , فجاء رجل منهم يقال له: غورث بن الحارث , حتى قام على رسول الله صلى الله عليه وسلم بالسيف , فقال: من يمنعك مني؟، قال:" الله"، فسقط السيف من يده , فاخذه رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقال:" من يمنعك مني؟"، قال: كن كخير آخذ، قال:" اتشهد ان لا إله إلا الله , واني رسول الله؟"، قال: لا , ولكن اعاهدك على ان لا اقاتلك , ولا اكون مع قوم يقاتلونك، فخلى سبيله , فاتى قومه , فقال: جئتكم من عند خير الناس. فلما حضرت الصلاة ," صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاة الخوف"، فكان الناس طائفتين , طائفة بإزاء العدو , وطائفة صلوا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم , فصلى بالطائفة الذين معه ركعتين وانصرفوا , فكانوا بمكان اولئك الذين بإزاء عدوهم , وانصرف الذين بإزاء عدوهم، فصلوا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ركعتين , فكان لرسول الله صلى الله عليه وسلم اربع ركعات , وللقوم ركعتين ركعتين.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُرَيْجٌ , حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ قَيْسٍ , عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ: قَاتَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحَارِبَ بْنَ خَصَفَةَ , فَجَاءَ رَجُلٌ مِنْهُمْ يُقَالُ لَهُ: غَوْرَثُ بْنُ الْحَارِثِ , حَتَّى قَامَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالسَّيْفِ , فَقَالَ: مَنْ يَمْنَعُكَ مِنِّي؟، قَالَ:" اللَّهُ"، فَسَقَطَ السَّيْفُ مِنْ يَدِهِ , فَأَخَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَ:" مَنْ يَمْنَعُكَ مِنِّي؟"، قَالَ: كُنْ كَخَيْرِ آخِذٍ، قَالَ:" أَتَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ , وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟"، قَالَ: لَا , وَلَكِنْ أُعَاهِدُكَ عَلَى أَنْ لَا أُقَاتِلَكَ , وَلَا أَكُونَ مَعَ قَوْمٍ يُقَاتِلُونَكَ، فَخَلَّى سَبِيلَهُ , فَأَتَى قَوْمَهُ , فَقَالَ: جِئْتُكُمْ مِنْ عِنْدِ خَيْرِ النَّاسِ. فَلَمَّا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ ," صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْخَوْفِ"، فَكَانَ النَّاسُ طَائِفَتَيْنِ , طَائِفَةً بِإِزَاءِ الْعَدُوِّ , وَطَائِفَةً صَلَّوْا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَصَلَّى بِالطَّائِفَةِ الَّذِينَ مَعَهُ رَكْعَتَيْنِ وَانْصَرَفُوا , فَكَانُوا بِمَكَانِ أُولَئِكَ الَّذِينَ بِإِزَاءِ عَدُوِّهِمْ , وَانْصَرَفَ الَّذِينَ بِإِزَاءِ عَدُوِّهِمْ، فَصَلَّوْا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ , فَكَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ , وَلِلْقَوْمِ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ رسول اللہ کے ساتھ واپس آرہے تھے ذات الرقاع میں پہنچ کر ہم نے ایک سایہ دار درخت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے چھوڑ دیا ایک مشرک آیا اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار درخت سے لٹکی ہوئی تھی اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار لے کر اسے سونت لیا اور کہنے لگا کہ آپ مجھ سے ڈرتے ہیں میں نے کہا نہیں اس نے کہا اب تم کو میرے ہاتھ سے کون بچائے گا میں نے کہا اللہ بچائے گا صحابہ نے اسے ڈرایا دھمکایا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تو اس کے ہاتھ سے تلوار گرگئی آپ نے فرمایا: اب تجھے کون بچائے گا اس نے کہا آپ بہتر لینے والے ہیں اور کہا میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں آپ لوگوں سے قتال نہیں کر وں گا اور نہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گا جو آپ سے قتال کر یں گے یہ سن کر حضور نے تلوار کو نیام میں ڈال لیا اور پھر نماز کا اعلان کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گروہ کو دو رکعتیں پڑھائیں پھر وہ لوگ چلے گئے اور دوسرے گروہ کو بھی دو رکعتیں پڑھائیں اس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی چار رکعتیں ہو گئیں اور لوگوں کی دو رکعتیں ہوئیں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وأبو بشر - جعفر بن أبى وحشية - لم يسمع من سليمان، وانظر: 14929


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.