(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، حدثنا محمد بن راشد ، عن مكحول , عن سعد بن مالك ، قال: قلت: يا رسول الله، الرجل يكون حامية القوم، ايكون سهمه وسهم غيره سواء؟ قال:" ثكلتك امك يا ابن ام سعد، وهل ترزقون وتنصرون إلا بضعفائكم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ، عَنْ مَكْحُولٍ , عَنْ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الرَّجُلُ يَكُونُ حَامِيَةَ الْقَوْمِ، أَيَكُونُ سَهْمُهُ وَسَهْمُ غَيْرِهِ سَوَاءً؟ قَالَ:" ثَكِلَتْكَ أُمُّكَ يَا ابْنَ أُمِّ سَعْدٍ، وَهَلْ تُرْزَقُونَ وَتُنْصَرُونَ إِلَّا بِضُعَفَائِكُمْ".
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! ایک آدمی جو اپنی قوم میں کم حیثیت شمار ہوتا ہو، کیا اس کا اور دوسرے آدمی کا حصہ برابر ہو سکتا ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم پر افسوس ہے، کیا کمزوروں کے علاوہ بھی کسی اور کے ذریعے تمہیں رزق ملتا اور تمہاری مدد ہوتی ہے؟“
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، خ: 2896. وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، مكحول لم يسمع من سعد .