وعن موسى بن طلحة قال: ما رايت احدا افصح من عائشة. رواه الترمذي وقال: هذا حديث حسن صحيح غريب وَعَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ قَالَ: مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَفْصَحَ مِنْ عَائِشَةَ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ
موسی بن طلحہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے فصاحت و بلاغت میں عائشہ رضی اللہ عنہ سے بڑھ کر کسی کو نہیں دیکھا۔ اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور اسے حسن صحیح غریب کہا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (3884) ٭ فيه عبد الملک بن عمير مدلس و عنعن و المفھوم صحيح.»