عن ابي موسى قال: ما اشكل علينا اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم حديث قط فسالنا عائشة إلا وجدنا عندها منه علما. رواه الترمذي. وقال: هذا حديث حسن صحيح غريب عَن أبي مُوسَى قَالَ: مَا أُشْكِلَ عَلَيْنَا أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثٌ قَطُّ فَسَأَلْنَا عَائِشَةَ إِلَّا وَجَدْنَا عِنْدَهَا مِنْهُ عِلْمًا. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ. وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيب
ابوموسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم پر یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ پر جب بھی کوئی حدیث مشتبہ ہو جاتی تو ہم عائشہ رضی اللہ عنہ سے دریافت کرتے تو ہم اس کے متعلق ان کے ہاں علم پاتے تھے۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ ال��رمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الترمذي (3883)»