وعن ابي موسى الاشعري قال: قدمت انا واخي من اليمن فمكثنا حينا ما نرى إلا ان عبد الله بن مسعود رجل من اهل بيت النبي صلى الله عليه وسلم لما نرى من دخوله ودخول امه على النبي صلى الله عليه وسلم. متفق عليه وَعَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَدِمْتُ أَنَا وَأَخِي مِنَ الْيَمَنِ فَمَكَثْنَا حِينًا مَا نَرَى إِلَّا أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ بَيْتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَا نُرَى مِنْ دُخُولِهِ وَدُخُولِ أُمِّهِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں اور میرا بھائی یمن سے واپس آئے تو کچھ مدت تک ہم یہی سمجھتے رہے کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل بیت کے ایک فرد ہیں۔ وہ اس لیے کہ ان کا اور ان کی والدہ کا بکثرت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آنا جانا ہم دیکھا کرتے تھے۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (3763) و مسلم (110/ 2460)»