وعن ابي بكرة قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم على المنبر والحسن بن علي إلى جنبه وهو يقبل على الناس مرة وعليه اخرى ويقول: «إن ابني هذا سيد ولعل الله ان يصلح به بين فئتين عظيمتين من المسلمين» . رواه البخاري وَعَن أبي بكرَة قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ إِلَى جَنْبِهِ وَهُوَ يُقْبِلُ عَلَى النَّاسِ مَرَّةً وَعَلَيْهِ أُخْرَى وَيَقُولُ: «إِنَّ ابْنِي هَذَا سَيِّدٌ وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يُصْلِحَ بِهِ بَيْنَ فِئَتَيْنِ عَظِيمَتَيْنِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر دیکھا جبکہ حسن بن علی رضی اللہ عنہ آپ کے پہلو میں تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ لوگوں کی طرف توجہ فرماتے اور دوسری مرتبہ ان حسن رضی اللہ عنہ کی طرف توجہ فرماتے، اور فرماتے: ”بے شک میرا یہ بیٹا سردار ہے، امید ہے کہ اللہ اس کی وجہ سے مسلمانوں کی دو عظیم جماعتوں کے درمیان صلح کرائے گا۔ “ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (2704)»