مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
ایمان کا بیان
1.07. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دس باتوں کی وصیت
حدیث نمبر: Q61
Save to word اعراب

حدیث نمبر: 61
Save to word اعراب
‏‏‏‏عن معاذ قال: اوصاني رسول الله صلى الله عليه وسلم بعشر كلمات قال لا تشرك بالله شيئا وإن قتلت وحرقت ولا تعقن والديك وإن امراك ان تخرج من اهلك ومالك ولا تتركن صلاة مكتوبة متعمدا فإن من ترك صلاة مكتوبة متعمدا فقد برئت منه ذمة الله ولا تشربن خمرا فإنه راس كل فاحشة وإياك والمعصية فإن بالمعصية حل سخط الله عز وجل وإياك والفرار من الزحف وإن هلك الناس وإذا اصاب الناس موتان وانت فيهم فاثبت وانفق على عيالك من طولك ولا ترفع عنهم عصاك ادبا واخفهم في الله. رواه احمد ‏‏‏‏عَنْ مُعَاذٍ قَالَ: أَوْصَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَشْرِ كَلِمَاتٍ قَالَ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ شَيْئًا وَإِنْ قُتِلْتَ وَحُرِّقْتُ وَلَا تَعُقَّنَّ وَالِدَيْكَ وَإِنْ أَمَرَاكَ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ أَهْلِكَ وَمَالِكَ وَلَا تَتْرُكَنَّ صَلَاةً مَكْتُوبَةً مُتَعَمِّدًا فَإِنَّ مَنْ تَرَكَ صَلَاةً مَكْتُوبَةً مُتَعَمِّدًا فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَلَا تَشْرَبَنَّ خَمْرًا فَإِنَّهُ رَأَسَ كُلِّ فَاحِشَةٍ وَإِيَّاكَ وَالْمَعْصِيَةَ فَإِنَّ بالمعصية حل سخط الله عز وَجل وَإِيَّاكَ وَالْفِرَارَ مِنَ الزَّحْفِ وَإِنْ هَلَكَ النَّاسُ وَإِذا أصَاب النَّاس موتان وَأَنت فيهم فَاثْبتْ وَأنْفق عَلَى عِيَالِكَ مِنْ طَوْلِكَ وَلَا تَرْفَعْ عَنْهُمْ عَصَاكَ أَدَبًا وَأَخِفْهُمْ فِي اللَّهِ. رَوَاهُ أَحْمَدُ
سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے دس چیزوں کا حکم دیتے ہوئے فرمایا ؛اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنانا خواہ تجھے قتل کر دیا جائے اور جلا دیا جائے، والدین کی نافرمانی نہ کرنا خواہ وہ تمہیں حکم دیں کہ تو اپنے اہل و مال سے الگ ہو جا، فرض نماز قصداً ترک نہ کرنا کیونکہ جس نے عمداً فرض نماز ترک کر دی تو اس سے اللہ کی امان ختم ہو گئی، شراب نہ پینا کیونکہ وہ ہر بے حیائی کی بنیاد ہے، معصیت سے بچتے رہنا کیونکہ معصیت اللہ کی ناراضی کا باعث بنتی ہے، میدان جہاد سے فرار نہ ہونا خواہ لوگ ہلاک ہو جائیں، جب لوگ (طاعون کی وجہ سے) موت کا شکار ہو جائیں اور تم ان میں موجود ہو تو پھر وہیں رہو، اپنی استطاعت کے مطابق اپنے مال میں سے اپنی اولاد پر خرچ کر، ادب سکھانے کی خاطر ان سے کوئی سمجھوتہ نہ کر (مارنے کی ضرورت پڑے تو مار) اور اللہ کے بارے میں انہیں ڈراتے رہو۔  اس حدیث کو احمد نے روایت کیا ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«ضعيف، رواه أحمد (5/ 238 ح 22425)
٭ سنده منقطع، وللحديث شاهد مختصر عند ابن ماجه (4034وھو حسن) و قوله:’’و إن أمراک أن تخرج من أھلک و مالک‘‘ لا شاھد له.»

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.