وعن مرة بن كعب قال: سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم وذكر الفتن فقر بها فمر رجل مقنع في ثوب فقال: «هذا يومئذ على هدى» فقمت إليه فإذا هو عثمان بن عفان. قال: فاقبلت عليه بوجهه. فقلت: هذا؟ قال: «نعم» . رواه الترمذي وابن ماجه وقال الترمذي: هذا حديث حسن صحيح وَعَن مرّة بن كَعْب قَالَ: سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذكر الْفِتَن فقر بهَا فَمَرَّ رَجُلٌ مُقَنَّعٌ فِي ثَوْبٍ فَقَالَ: «هَذَا يَوْمئِذٍ على هدى» فَقُمْتُ إِلَيْهِ فَإِذَا هُوَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ. قَالَ: فَأَقْبَلْتُ عَلَيْهِ بِوَجْهِهِ. فَقُلْتُ: هَذَا؟ قَالَ: «نَعَمْ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَقَالَ التِّرْمِذِيُّ: هَذَا حَدِيث حسن صَحِيح
مرہ بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا، آپ نے فتنوں کا ذکر کیا اور ان کے قریب ہونے کا ارشاد فرمایا، اتنے میں ایک آدمی گزرا، اس نے ایک کپڑا لپیٹ رکھا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ شخص اس (فتنے کے) دن ہدایت پر ہو گا۔ “ میں ان کی طرف گیا، دیکھا کہ وہ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ہیں۔ راوی بیان کرتے ہیں، میں نے ان کا چہرہ آپ کی طرف پھیر کر عرض کیا: یہ وہ (آدمی) ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں۔ “ ترمذی، ابن ماجہ، اور امام ترمذی نے فرمایا: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ حسن، رواہ الترمذی و ابن ماجہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه الترمذي (3704) و ابن ماجه (11)»