وعن انس قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ازهر اللون كان عرقه اللؤلؤ إذا مشى تكفا وما مسست ديباجة ولا حريرا الين من كف رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا شممت مسكا ولا عنبرة اطيب من رائحة النبي صلى الله عليه وسلم. متفق عليه وَعَنْ أَنَسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَزْهَرَ اللَّوْنِ كَانَ عَرَقُهُ اللُّؤْلُؤُ إِذَا مَشَى تَكَفَّأَ وَمَا مَسَسْتُ دِيبَاجَةً وَلَا حَرِيرًا أَلْيَنَ مِنْ كَفِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا شمَمتُ مسكاً وَلَا عَنْبَرَةً أَطْيَبَ مِنْ رَائِحَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رنگت میں چمک دمک تھی آپ کے پسینے کے قطرے موتیوں کی طرح تھے، جب آپ چلتے تو آگے کی طرف جھک کر چلتے تھے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہتھیلی سے زیادہ نرم، دیباج اور ریشم کو بھی نہیں پایا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بدن اطہر سے زیادہ معطر، کستوری یا عنبر کی خوشبو نہیں سونگھی۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (3561) و مسلم (82/ 2330)»