وعن اي عبيدة بن الجراح قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إنه لم يكن نبي بعد نوح إلا قد انذر الدجال قومه وإني انذركموه» فرصفه لنا قال: «لعله سيدركه بعض من رآني او سمع كلامي» . قالوا: يا رسول الله فكيف قلوبنا يومئذ؟ قال: «مثلها» يعني اليوم «اوخير» . رواه الترمذي وابو داود وَعَن أَي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّهُ لَمْ يَكُنْ نَبِيٌّ بَعْدَ نُوحٍ إِلَّا قَدْ أَنْذَرَ الدجالَ قومَه وإِني أُنذركموه» فرصفه لَنَا قَالَ: «لَعَلَّهُ سَيُدْرِكُهُ بَعْضُ مَنْ رَآنِي أَوْ سَمِعَ كَلَامِي» . قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ فَكَيْفَ قُلُوبُنَا يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: «مِثْلُهَا» يَعْنِي الْيَوْمَ «أوخير» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد
ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”نوح ؑ کے بعد ہر نبی ؑ نے اپنی قوم کو دجال سے ڈرایا ہے، اور میں تمہیں اس سے ڈراتا ہوں۔ “ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں اس کا تعارف کرایا، فرمایا: ”عنقریب کوئی جس نے مجھے دیکھا ہے یا میرا کلام سنا ہے، اسے پا لے گا۔ “ انہوں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! اس وقت ہمارے دل کیسے ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جیسے آج ہیں یا (اس سے) بہتر۔ “ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه الترمذي (2234 وقال: غريب) و أبو داود (4756)»