وعن عبادة بن الصامت عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «إني حدثتكم عن الدجال حتى خشيت ان لا تعقلوا. إن المسيح الدجال قصير افحج جعد اعور مطموس العين ليست بناتئة ولا حجراء فإن البس عليكم فاعلموا ان ربكم ليس باعور» رواه ابو داود وَعَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنِّي حَدَّثْتُكُمْ عَنِ الدَّجَّالِ حَتَّى خَشِيتُ أَنْ لَا تَعْقِلُوا. إِنَّ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ قَصِيرٌ أَفْحَجُ جَعْدٌ أَعْوَرُ مَطْمُوسُ الْعَيْنِ لَيْسَتْ بِنَاتِئَةٍ وَلَا حَجْرَاءَ فَإِنْ أُلْبِسَ عَلَيْكُمْ فَاعْلَمُوا أَنَّ رَبَّكُمْ لَيْسَ بِأَعْوَرَ» رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تمہیں دجال کے متعلق حدیث بیان کی حتی کہ مجھے اندیشہ ہوا کہ تم نہیں سمجھ سکے ہو، بے شک مسیح دجال چھوٹے قد کا ہے، اس کے دونوں پاؤں میں اس کے معمول سے زیادہ کشادگی ہو گی، بال گھونگریالے، کانا ہو گا، آنکھ غائب ہو گی، اس کی (دوسری) آنکھ بلند ہو گی نہ دھنسی ہو گی، اگر پھر بھی تمہیں مغالطہ ہو جائے تو جان لو کہ تمہارا رب کانا نہیں۔ “ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه أبو داود (4320)»