وعن بريدة عن النبي صلى الله عليه وسلم في حديث: «يقاتلكم قوم صغار الاعين» يعني الترك. قال: «تسوقونهم ثلاث مرات حتى تلحقوهم بجزيرة العرب فاما السياقة الاولى فينجو من هرب منهم واما الثانية فينجو بعض ويهلك بعض واما الثالثة فيصطلمون» او كما قال. رواه ابو داود وَعَنْ بُرَيْدَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَدِيثٍ: «يُقَاتِلُكُمْ قَوْمٌ صِغَارُ الْأَعْيُنِ» يَعْنِي التّرْك. قَالَ: «تسوقونهم ثَلَاث مَرَّات حَتَّى تلحقوهم بِجَزِيرَة الْعَرَب فَأَما السِّيَاقَةِ الْأُولَى فَيَنْجُو مَنْ هَرَبَ مِنْهُمْ وَأَمَّا الثَّانِيَة فينجو بعض وَيهْلك بعض وَأما الثَّالِثَةِ فَيُصْطَلَمُونَ» أَوْ كَمَا قَالَ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
بریدہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس حدیث میں روایت کرتے ہیں، جس میں ہے: ”چھوٹی آنکھوں والے یعنی ترک تم سے قتال کریں گے۔ “ فرمایا: ”تم تین مرتبہ انہیں دھکیلو گے حتیٰ کہ تم انہیں جزیرۂ عرب تک پہنچا دو گے، پہلی مرتبہ دھکیلنے کے موقع، بھاگ جانے والے بچ جائیں گے، دوسری مرتبہ بعض بچ جائیں گے اور بعض ہلاک ہو جائیں گے، جبکہ تیسری مرتبہ وہ ہلاک کر دیے جائیں گے۔ “ یا جیسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (4305) ٭ بشير بن المھاجر و ثقه الجمھور.»