مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الرقاق
حدیث نمبر: 5332
Save to word اعراب
وعنه انه بكى فقيل له: ما يبكيك؟ قال: شيء سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول فذكرته فابكاني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «اتخوف على امتي الشرك والشهوة الخفية» قال: قلت يا رسول الله اتشرك امتك من بعدك؟ قال: «نعم اما إنهم لا يعبدون شمسا ولا قمرا ولا حجرا ولا وثنا ولكن يراؤون باعمالهم. والشهوة الخفية ان يصبح احدهم صائما فتعرض له شهوة من شهواته فيترك صومه» . رواه البيهقي في «شعب الإيمان» وَعَنْهُ أَنَّهُ بَكَى فَقِيلَ لَهُ: مَا يُبْكِيكَ؟ قَالَ: شَيْءٌ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فَذَكَرْتُهُ فَأَبْكَانِي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول: «أَتَخوَّفُ على أمتِي الشِّرْكِ وَالشَّهْوَةِ الْخَفِيَّةِ» قَالَ: قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُشْرِكُ أُمَّتُكَ مِنْ بَعْدِكَ؟ قَالَ: «نَعَمْ أَمَا إِنَّهُمْ لَا يَعْبُدُونَ شَمْسًا وَلَا قَمَرًا وَلَا حَجَرًا وَلَا وَثَنًا وَلَكِنْ يُرَاؤُونَ بِأَعْمَالِهِمْ. وَالشَّهْوَةُ الْخَفِيَّةُ أَنْ يُصْبِحَ أَحَدُهُمْ صَائِمًا فَتَعْرِضَ لَهُ شَهْوَةٌ مِنْ شَهَوَاتِهِ فَيَتْرُكَ صَوْمَهُ» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيّ فِي «شعب الْإِيمَان»
شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رونے لگے، ان سے پوچھا گیا، تمہیں کون سی چیز رلا رہی ہے؟ انہوں نے کہا: وہ چیز جو میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی زبانی سنی، میں نے اسے یاد کیا تو اس نے مجھے رلا دیا، میں نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: مجھے اپنی امت کے بارے میں شرک اور مخفی خواہش کا اندیشہ ہے۔ راوی بیان کرتا ہے، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! کیا آپ کے بعد آپ کی امت شرک کرے گی؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں، البتہ وہ سورج کی چاند کی پوجا نہیں کریں گے اور نہ ہی پتھر و صنم کی، بلکہ وہ اپنے اعمال کا دکھلاوا کریں گے، اور مخفی خواہش یہ ہے کہ ان میں سے کوئی روزے کی حالت میں صبح کرے گا، لیکن اس کی خواہشات میں سے کوئی خواہش اس کے سامنے آ جائے گی تو وہ اپنا روزہ توڑ دے گا۔ ضعیف، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (6830، نسخة محققة: 6411) [و أحمد (4/ 123. 124)]
٭ فيه عبد الواحد بن زيد البصري ضعيف متروک کما في الجرح و التعديل (6/ 20) و للحديث طريق آخر عند ابن ماجه (4205) وسنده ضعيف و للحديث شواھد ضعيفة والأحاديث الصحيحة تخالفه في عبادة الأوثان.»

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.