وعن معاذ بن جبل ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «يكون في آخر الزمان اقوام إخوان العلانية اعداء السريرة» . فقيل: يا رسول الله وكيف يكون ذلك. قال: «ذلك برغبة بعضهم إلى بعض ورهبة بعضهم من بعض» وَعَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يَكُونُ فِي آخِرِ الزَّمَانِ أَقْوَامٌ إِخْوَانُ الْعَلَانِيَةِ أَعْدَاءُ السَّرِيرَةِ» . فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَكَيْفَ يَكُونُ ذَلِكَ. قَالَ: «ذَلِكَ بِرَغْبَةِ بَعْضِهِمْ إِلَى بَعْضٍ وَرَهْبَةِ بَعْضِهِمْ من بعض»
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”آخری دور میں کچھ ایسے لوگ ہوں گے کہ وہ ظاہری طور پر دوست ہوں گے جبکہ باطنی طور پر دشمن ہوں گے۔ “ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! یہ کس طرح ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ ایک دوسرے سے رغبت (یعنی مفاد) اور ایک دوسرے سے خوف (یعنی نقصان) کے پیش نظر ہو گا۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ احمد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أحمد (5/ 235 ح 22405) ٭ فيه أبو بکر بن أبي مريم الغساني: ضعيف مختلط، رواه عن حبيب بن عبيد عن معاذ به و حبيب بن عبيد الرحبي لم يدرک سيدنا معاذ بن جبل رضي الله عنه فالسند منقطع.»