وعن خالد بن معدان عن معاذ قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من عير اخاه بذنب لم يمت حتى يعمله» يعني من ذنب قد تاب منه-. رواه الترمذي وقال: هذا حديث غريب وليس إسناده بمتصل لان خالدا لم يدرك معاذ بن جبل وَعَن خالدِ بن معدانَ عَنْ مُعَاذٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ عَيَّرَ أَخَاهُ بِذَنْبٍ لَمْ يَمُتْ حَتَّى يَعْمَلَهُ» يَعْنِي مِنْ ذَنْبٍ قَدْ تَابَ مِنْهُ-. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ لِأَنَّ خَالِدًا لَمْ يُدْرِكْ معَاذ بن جبل
خالد بن معدان، معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اپنے (مسلمان) بھائی کو (اس کے سابقہ کسی) گناہ پر ملامت کرتا ہے تو یہ شخص مرنے سے پہلے اس (گناہ) کا ارتکاب کر لیتا ہے۔ “ اس سے وہ گناہ مراد ہے جس سے وہ توبہ کر چکا ہو۔ ترمذی، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث غریب ہے، اس کی سند متصل نہیں کیونکہ خالد کی معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2505) ٭ محمد بن الحسن الھمداني ضعيف و السند منقطع.»