وعن عائشة قالت: قلت للنبي صلى الله عليه وسلم: حسبك صفية كذا وكذا-تعني قصيرة-فقال: «لقد قلت كلمة لو مزج بها البحر لمزجته» . رواه احمد والترمذي وابو داود وَعَن عَائِشَة قَالَتْ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: حَسبك صَفِيَّةَ كَذَا وَكَذَا-تَعْنِي قَصِيرَةً-فَقَالَ: «لَقَدْ قُلْتِ كَلِمَةً لَوْ مُزِجَ بِهَا الْبَحْرُ لَمَزَجَتْهُ» . رَوَاهُ أَحْمد وَالتِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا: آپ کو صفیہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بس یہ یہ کافی ہے یعنی ان کا قد چھوٹا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے ایک ایسی بات کی ہے اگر اسے سمندر میں ملا دیا جائے تو اس پر غالب آ جائے (یعنی اس کی کیفیت بدل ڈالے)۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ احمد و الترمذی و ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه أحمد (189/6 ح 26075) و الترمذي (2502) و أبو داود (4875)»