وعن ام عطية الانصارية: ان امراة كانت تختن بالمدينة. فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: «لا تنهكي فإن ذلك احظى للمراة واحب إلى البعل» . رواه ابو داود وقال: هذا الحديث ضعيف وراويه مجهول وَعَن أُمِّ عطيَّةَ الأنصاريَّةِ: أنَّ امْرَأَة كَانَت تختن بِالْمَدِينَةِ. فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُنْهِكِي فَإِنَّ ذَلِكَ أَحْظَى لِلْمَرْأَةِ وَأَحَبُّ إِلَى الْبَعْلِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَقَالَ: هَذَا الْحَدِيثُ ضَعِيفٌ وَرَاوِيه مَجْهُول
ام عطیہ انصاریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مدینہ میں ایک عورت ختنے کیا کرتی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا: ”ختنے کی جگہ زیادہ نہ کاٹو کیونکہ وہ عورت کے لیے زیادہ لذت والا اور خاوند کے لیے زیادہ پر لطف ہے۔ “ ابوداؤد، اور انہوں نے فرمایا: یہ حدیث ضعیف ہے اور اس کے راوی مجہول ہیں۔ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «ضعيف، رواه أبو داود (5271) ٭ محمد بن حسان: شيخ لمروان بن معاوية: مجھول و قيل ھو ابن سعيد المصلوب: کذاب وللحديث شاھدان ضعيفان عند البيھقي (324/8)»