وعن عبد الرحمن بن طرفة ان جده عرفجة بن اسعد قطع انفه يوم الكلاب فاتخذ انفا من ورق فانتن عليه فامره النبي صلى الله عليه وسلم ان يتخذ انفا من ذهب. رواه الترمذي وابو داود والنسائي وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ طَرَفَةَ أَنَّ جَدَّهُ عَرفجةَ بن أسعد قُطِعَ أَنْفُهُ يَوْمَ الْكُلَابِ فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ وَرِقٍ فَأَنْتَنَ عَلَيْهِ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَّخِذَ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
عبد الرحمن بن طرفہ سے روایت ہے کہ کلاب کی لڑائی کے دن ان کے دادا عرفجہ بن اسد رضی اللہ عنہ کی ناک کاٹ دی گئی تو انہوں نے چاندی کی ناک لگا لی، وہ بدبودار ہو گئی تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے سونے کی ناک لگانے کا حکم دیا۔ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الترمذي (1770 و قال:حسن) و أبو داود (4232) و النسائي (163/8. 164 ح 5164. 5165)»