وعن ابن الزبير: ان مولاة لهم ذهبت بابنة الزبير إلى عمر بن الخطاب وفي رجلها اجراس فقطعها عمر وقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «مع كل جرس شيطان» . رواه ابو داود وَعَن ابنِ الزبيرِ: أَنَّ مَوْلَاةً لَهُمْ ذَهَبَتْ بِابْنَةِ الزُّبَيْرِ إِلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَفِي رِجْلِهَا أَجْرَاسٌ فَقَطَعَهَا عمر وَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَعَ كُلِّ جَرَسٍ شَيْطَانٌ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کی ایک آزاد کردہ لونڈی تھی وہ زبیر رضی اللہ عنہ کی بیٹی کو، جس کے پاؤں میں گھنگھروں تھے، عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس لے گئی، عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں کاٹ ڈالا اور فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”ہر گھنٹی (گھونگرو) کے ساتھ شیطان ہے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4230) ٭ قال المنذري: ’’و مولاة لھم مجھولة و عامر (ابن عبد الله بن الزبير) لم يدرک عمر بن الخطاب‘‘.»