وعن ابي سعيد الخدري ان النبي صلى الله عليه وسلم نهى عن النفخ في الشراب فقال رجل: القذاة اراها في الإناء قال: «اهرقها» قال: فإني لا اروى من نفس واحد قال: «فابن القدح عن فيك ثم تنفس» . رواه الترمذي والدارمي وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ النَّفْخِ فِي الشَّرَابِ فَقَالَ رَجُلٌ: الْقَذَاةَ أَرَاهَا فِي الْإِنَاءِ قَالَ: «أَهْرِقْهَا» قَالَ: فَإِنِّي لَا أُرْوَى مِنْ نَفَسٍ وَاحِدٍ قَالَ: «فَأَبِنِ الْقَدَحَ عَنْ فِيكَ ثُمَّ تَنَفَّسْ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ والدارمي
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مشروب میں پھونک مارنے سے منع فرمایا تو ایک آدمی نے عرض کیا، برتن میں گرا ہوا تنکا دیکھوں تو پھر (کیا کروں)؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے پھینک دو۔ “ اس نے عرض کیا، میں ایک سانس سے سیراب نہیں ہوتا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے منہ سے پیالہ ہٹا، پھر سانس لے۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ الترمذی و الدارمی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده صحيح، رواه الترمذي (1887 وقال: حسن صحيح) و الدارمي (119/2 ح 2172)»