وعن جابر ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «من اكل ثوما او بصلا فليعتزلنا» او قال: «فليعتزل مسجدنا او ليقعد في بيته» . وإن النبي صلى الله عليه وسلم اتي بقدر فيه خضرات من بقول فوجد لها ريحا فقال: «قربوها» إلى بعض اصحابه وقال: «كل فإني اناجي من لا تناجي» وَعَنْ جَابِرٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ أَكَلَ ثُومًا أَوْ بَصَلًا فَلْيَعْتَزِلْنَا» أَوْ قَالَ: «فَلْيَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا أَوْ لِيَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ» . وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِقِدْرٍ فِيهِ خَضِرَاتٌ مِنْ بُقُولٍ فَوَجَدَ لَهَا رِيحًا فَقَالَ: «قَرِّبُوهَا» إِلَى بَعْضِ أَصْحَابِهِ وَقَالَ: «كُلْ فَإِنِّي أُنَاجِي مَنْ لَا تُناجي»
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے (کچا) لہسن یا پیاز کھایا ہو وہ ہم سے دور رہے۔ “ یا فرمایا: ”وہ ہماری مسجد سے دور رہے، یا وہ اپنے گھر میں بیٹھا رہے۔ “ اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک ہنڈیا لائی گئی جس میں مختلف قسم کی سبزیاں تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس میں سے بو محسوس کی اور فرمایا: ”اسے اپنے کسی ساتھی کے پاس لے جاؤ۔ “ اور فرمایا: ”کھاؤ، کیونکہ میں اس سے ہم کلام ہوتا ہوں جس سے تم ہم کلام نہیں ہوتے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (855) و مسلم (564/73)»