مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الإمارة والقضاء
--. تہمت کی بنا پر قید کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3784
Save to word اعراب
وعن عوف بن مالك: ان النبي صلى الله عليه وسلم قضى بين رجلين فقال المقضي عليه لما ادبر: حسبي الله ونعم الوكيل فقال النبي صلى الله عليه وسلم: إن الله تعالى يلوم على العجز ولكن عليك بالكيس فإذا غلبك امر فقل: حسبي الله ونعم الوكيل. رواه ابو داود وَعَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ فَقَالَ الْمَقْضِيُّ عَلَيْهِ لَمَّا أَدْبَرَ: حَسْبِيَ اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَلُومُ عَلَى الْعَجْزِ وَلَكِنْ عَلَيْكَ بِالْكَيْسِ فَإِذَا غَلَبَكَ أَمْرٌ فَقُلْ: حَسْبِيَ اللَّهُ ونِعْمَ الوكيلُ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ فرمایا تو آپ نے جس شخص کے خلاف فیصلہ فرمایا جب وہ واپس جانے لگا تو اس نے کہا: میرے لیے اللہ کافی ہے اور وہ اچھا کارساز ہے۔ نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ عجز و نادانی پر ملامت فرماتا ہے، بلکہ تمہیں احتیاط کرنی چاہیے، جب کوشش کے باوجود کوئی خلاف توقع واقعہ غالب آ جائے تو تم کہو: میرے لیے اللہ کافی ہے اور وہ اچھا کارساز ہے۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أبو داود (3627)
٭ رواية بقية عن بحير محمولة علي السماع.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.