وعن بهز بن حكيم عن ابيه عن جده ان النبي صلى الله عليه وسلم حبس رجلا في تهمة. رواه ابو داود وزاد الترمذي والنسائي: ثم خلى عنه وَعَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَبَسَ رَجُلًا فِي تُهْمَةٍ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وزادَ التِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ: ثمَّ خَلّى عَنهُ
بہزبن حکیم اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو تہمت پر قید میں رکھا۔ امام ترمذی اور امام نسائی نے یہ اضافہ نقل کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے چھوڑ دیا۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و الترمذی و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (3630) و الترمذي (1417 و قال: حسن) و النسائي (67/8 ح 4879. 4880)»