وعن وائل بن حجر قال: استكرهت امراة على عهد النبي صلى الله عليه وسلم فدرا عنها الحد واقامه على الذي اصابها ولم يذكر انه جعل لها مهرا. رواه الترمذي وَعَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ: اسْتُكْرِهَتِ امْرَأَةٌ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَرَأَ عَنْهَا الْحَدَّ وَأَقَامَهُ عَلَى الَّذِي أَصَابَهَا وَلَمْ يُذْكَرْ أَنَّهُ جَعَلَ لَهَا مَهْرًا. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں ایک عورت سے زنا بالجبر کیا گیا تو آپ نے اس پر حد قائم نہ کی بلکہ اس سے زیادتی کرنے والے پر حد قائم کی۔ راوی نے ذکر نہیں کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے لیے مہر مقرر کیا یا کہ نہیں۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه الترمذي (1453) ٭ السند منقطع و حجاج بن أرطاة ضعيف مدلس.»