وعنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ادرؤا الحدود عن المسلمين ما استطعتم فإن كان له مخرج فخلوا سبيله فإن الإمام ان يخطئ في العفو خير من ان يخطئ في العقوبة» . رواه الترمذي وقال: قد روي عنها ولم يرفع وهو اصح وَعَنْهَا قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: «ادرؤا الْحُدُودَ عَنِ الْمُسْلِمِينَ مَا اسْتَطَعْتُمْ فَإِنْ كَانَ لَهُ مَخْرَجٌ فَخَلُّوا سَبِيلَهُ فَإِنَّ الْإِمَامَ أَنْ يُخْطِئَ فِي الْعَفْوِ خَيْرٌ مِنْ أَنْ يُخْطِئَ فِي الْعُقُوبَةِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: قَدْ رُوِيَ عَنْهَا وَلم يرفع وَهُوَ أصح
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جس قدر ہو سکے مسلمان سے حدود دُور رکھو، اگر کوئی بچاؤ کی راہ نکلتی ہو تو اس کی راہ چھوڑ دو، کیونکہ امام کا درگزر کرنے میں غلطی کرنا، سزا دینے میں غلطی کرنے سے بہتر ہے۔ “ امام ترمذی ؒ کہتے ہیں: یہ روایت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی گئی ہے اور اس کا مرفوع نہ ہونا زیادہ صحیح ہے۔ ضعیف، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «ضعيف، رواه الترمذي (1424) ٭ يزيد بن زياد الدمشقي متروک و له شواھد کلھا ضعيفة.»