وعن مالك بلغه رجلا قال لعبد الله بن عباس: إني طلقت امراتي مائة تطليقة فماذا ترى علي؟ فقال ابن عباس: طلقت منك ثلاث وسبع وتسعون اتخذت بها آيات الله هزوا. رواه في الموطا وَعَن مَالك بلغه رَجُلًا قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ: إِنِّي طَلَّقْتُ امْرَأَتِي مِائَةَ تَطْلِيقَةٍ فَمَاذَا تَرَى عَلَيَّ؟ فَقَالَ ابْن عَبَّاس: طلقت مِنْك ثَلَاث وَسَبْعٌ وَتِسْعُونَ اتَّخَذْتَ بِهَا آيَاتِ اللَّهِ هُزُوًا. رَوَاهُ فِي الْمُوَطَّأ
امام مالک ؒ سے روایت ہے کہ انہیں یہ بات پہنچی کہ ایک آدمی نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے کہا: میں نے اپنی بیوی کو سو طلاقیں دی ہیں، آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ”اسے تیری طرف سے تین طلاقیں تو واقع ہو گئیں، جبکہ ستانوے کے ذریعے تم نے اللہ کی آیات کے ساتھ مذاق کیا۔ حسن، رواہ مالک۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه مالک (550/2 ح 1195) ٭ سنده ضعيف و له شواھد عند البيھقي (337/7) و أبي داود (2197) وغيرهما.»