وعن يعلى بن امية قال: كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم بالجعرانة إذ جاء رجل اعرابي عليه جبة وهو متضمخ بالخلوق فقال: يا رسول الله إني احرمت بالعمرة وهذه علي. فقال: «اما الطيب الذي بك فاغسله ثلاث مرات واما الجبة فانزعها ثم اصنع في عمرتك كما تصنع في حجك» وَعَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بالجعرانة إِذْ جَاءَ رَجُلٌ أَعْرَابِيٌّ عَلَيْهِ جُبَّةٌ وَهُوَ مُتَضَمِّخٌ بِالْخَلُوقِ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَحْرَمْتُ بِالْعُمْرَةِ وَهَذِهِ عَلَيَّ. فَقَالَ: «أَمَا الطِّيبُ الَّذِي بِكَ فَاغْسِلْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَأَمَّا الْجُبَّةُ فَانْزِعْهَا ثُمَّ اصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ كَمَا تَصْنَعُ فِي حَجِّكَ»
یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم جعرانہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھے جب ایک اعرابی آپ کے پاس آیا اس نے جبہ پہن رکھا تھا اور اس نے زعفران کی بنی ہوئی خوشبو بھی خوب لگا رکھی تھی، اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں نے عمرہ کا احرام باندھا ہے اور میں نے یہ (جبہ) پہن رکھا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”رہی خوشبو جو تم نے لگا رکھی ہے اسے تین مرتبہ دھو دو، اور رہا جبہ تو اسے اتار دو، اور پھر اپنے عمرے میں ویسے ہی کر جیسے تو اپنے حج میں کرتا ہے۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1536) و مسلم (6. 8 / 1180)»