مشكوة المصابيح
كتاب المناسك
كتاب المناسك
حالت احرام میں خوشبو لگانا
حدیث نمبر: 2680
وَعَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بالجعرانة إِذْ جَاءَ رَجُلٌ أَعْرَابِيٌّ عَلَيْهِ جُبَّةٌ وَهُوَ مُتَضَمِّخٌ بِالْخَلُوقِ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَحْرَمْتُ بِالْعُمْرَةِ وَهَذِهِ عَلَيَّ. فَقَالَ: «أَمَا الطِّيبُ الَّذِي بِكَ فَاغْسِلْهُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَأَمَّا الْجُبَّةُ فَانْزِعْهَا ثُمَّ اصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ كَمَا تَصْنَعُ فِي حَجِّكَ»
یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم جعرانہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تھے جب ایک اعرابی آپ کے پاس آیا اس نے جبہ پہن رکھا تھا اور اس نے زعفران کی بنی ہوئی خوشبو بھی خوب لگا رکھی تھی، اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں نے عمرہ کا احرام باندھا ہے اور میں نے یہ (جبہ) پہن رکھا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”رہی خوشبو جو تم نے لگا رکھی ہے اسے تین مرتبہ دھو دو، اور رہا جبہ تو اسے اتار دو، اور پھر اپنے عمرے میں ویسے ہی کر جیسے تو اپنے حج میں کرتا ہے۔ “ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1536) و مسلم (6. 8 / 1180)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه