وعن يزيد بن الاصم ابن اخت ميمونة عن ميمونة ان رسول الله صلى الله عليه وسلم تزوجها وهو حلال. رواه مسلم قال الشيخ الإمام يحيى السنة: والاكثرون على انه تزوجها حلالا وظهر امر تزويجها وهو محرم ثم بنى بها وهو حلال بسرف في طريق مكة وَعَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ ابْنِ أُخْتِ مَيْمُونَةَ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَهَا وَهُوَ حَلَالٌ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ قَالَ الشيخُ الإِمَام يحيى السّنة: وَالْأَكْثَرُونَ عَلَى أَنَّهُ تَزَوَّجَهَا حَلَالًا وَظَهَرَ أَمْرُ تَزْوِيجِهَا وَهُوَ مُحْرِمٌ ثُمَّ بَنَى بِهَا وَهُوَ حَلَال بسرف فِي طَرِيق مَكَّة
میمونہ رضی اللہ عنہ کے بھانجے یزید بن الاصم، میمونہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے شادی کی تو آپ محرم نہیں تھے۔ الشیخ الامام محی السنہ ؒ بیان کرتے ہیں، اکثر محدثین کا یہ مؤقف ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے شادی کی تو آپ محرم نہیں تھے جبکہ آپ نے حالت احرام میں اس معاملے کو ظاہر فرمایا۔ پھر آپ نے مکہ کے راستے میں مقام سرف پر ان سے خلوت اختیار کی، جبکہ آپ حالت احرام میں نہیں تھے۔ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (1411/48)»