مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الدعوات
حدیث نمبر: 2494
Save to word اعراب
وعن عمر بن الخطاب رضي الله عنه قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا انزل عليه الوحي سمع عند وجهه دوي كدوي النحل فانل عليه يوما فمكثنا ساعة فسري عنه فاستقبل القبلة ورفع يديه وقال: «اللهم زدنا ولا تنقصنا واكرمنا ولا تهنا واعطنا ولا تحرمنا وآثرنا ولا تؤثر علينا وارضنا وارض عنا» . ثم قال: «انزل علي عشر آيات من اقامهن دخل الجنة» ثم قرا: (قد افلح المؤمنون) حتى ختم عشر آيات. رواه احمد والترمذي وَعَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ سُمِعَ عِنْدَ وَجْهِهِ دوِي كَدَوِيِّ النَّحْل فأنل عَلَيْهِ يَوْمًا فَمَكَثْنَا سَاعَةً فَسُرِّيَ عَنْهُ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَقَالَ: «اللَّهُمَّ زِدْنَا وَلَا تَنْقُصْنَا وَأَكْرِمْنَا وَلَا تُهِنَّا وَأَعْطِنَا وَلَا تَحْرِمْنَا وَآثِرْنَا وَلَا تُؤْثِرْ عَلَيْنَا وَأَرْضِنَا وَارْضَ عَنَّا» . ثُمَّ قَالَ: «أُنْزِلَ عَلَيَّ عَشْرُ آيَاتٍ مَنْ أَقَامَهُنَّ دَخَلَ الْجَنَّةَ» ثُمَّ قَرَأَ: (قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ) حَتَّى خَتَمَ عَشْرَ آيَاتٍ. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيّ
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر وحی نازل ہوتی تو آپ کے چہرے کے پاس شہد کی مکھیوں کی سی بھنبھناہٹ سنائی دیتی تھی، ایک روز آپ پر وحی نازل ہوئی تو ہم نے تھوڑی دیر انتظار کیا، آپ سے وہ کیفیت جاتی رہی تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے قبلہ رخ ہو کر ہاتھ اٹھائے اور یوں دعا کی: اے اللہ! ہمیں زیادہ کر، کم نہ کر، ہمیں عزت عطا کرنا، ذلیل نہ کرنا، ہمیں عطا کرنا، محروم نہ رکھنا، ہمیں ترجیح دینا اور ہمارے خلاف کسی کو ترجیح نہ دینا، ہمیں راضی کر اور ہم سے راضی ہو جا۔ پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھ پر دس آیات نازل ہوئی ہیں، جو ان کی حفاظت و خیال کرے گا جنت میں داخل ہو گا۔ پھر آپ نے (قَدْ اَفْلَحَ الْمُوْمِنُوْنَ) سے دس آیات تلاوت فرمائی۔ اسنادہ ضعیف، رواہ احمد و الترمذی۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أحمد (34/1 ح 223) والترمذي (3173)
٭ يونس بن سليم: مجھول، و قال النسائي في الکبري (1439): ’’ھذا حديث منکر و يونس بن سليم لا نعرفه‘‘ و صححه الحاکم (535/1، 392/4) فتعقبه الذهبي.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.