وعن البراء بن عازب قال: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في جنازة رجل من الانصار فانتهينا إلى القبر ولما يلحد بعد فجلس النبي صلى الله عليه وسلم مستقبل القبلة وجلسنا معه. رواه ابو داود والنسائي وابن ماجه وزاد في آخره: كن على رؤوسنا الطير وَعَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَنَازَة رجل من الْأَنْصَار فَانْتَهَيْنَا إِلَى الْقَبْر وَلما يُلْحَدْ بَعْدُ فَجَلَسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ وَجَلَسْنَا مَعَهُ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَزَادَ فِي آخِرِهِ: كن على رؤوسنا الطير
براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معیت میں ایک انصاری شخص کے جنازے میں شریک ہوئے، ہم قبر پر پہنچ گئے، لیکن ابھی لحد تیار نہیں ہوئی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبلہ رخ ہو کر بیٹھ گئے اور ہم بھی آپ کے ساتھ بیٹھ گئے۔ ابوداؤد، نسائی، ابن ماجہ، اور انہوں نے حدیث کے آخر میں یہ اضافہ نقل کیا ہے: گویا ہمارے سروں پر پرندے ہوں۔ حسن۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه أبو داود (3212) و النسائي (78/4 ح 2003) و ابن ماجه (1549)»