وعن المطلب بن ابي وداعة قال: لما مات عثمان ابن مظعون اخرج بجنازته فدفن امر النبي صلى الله عليه وسلم رجلا ان ياتيه بحجر فلم يستطع حملها فقام إليه رسول الله صلى الله عليه وسلم وحسر عن ذراعيه. قال المطلب: قال الذي يخبرني عن رسول الله صلى الله عليه وسلم: كاني انظر إلى بياض ذراعي رسول الله صلى الله عليه وسلم حين حسر عنهما ثم حملها فوضعها عند راسه وقال: «اعلم بها قبر اخي وادفن إليه من مات من اهلي» . رواه ابو داود وَعَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ قَالَ: لَمَّا مَاتَ عُثْمَان ابْن مَظْعُونٍ أُخْرِجَ بِجَنَازَتِهِ فَدُفِنَ أَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا أَنْ يَأْتِيَهُ بِحَجَرٍ فَلم يسْتَطع حملهَا فَقَامَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَسَرَ عَنْ ذِرَاعَيْهِ. قَالَ الْمُطَّلِبُ: قَالَ الَّذِي يُخْبِرُنِي عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى بَيَاضِ ذِرَاعَيْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ حَسَرَ عَنْهُمَا ثُمَّ حَمَلَهَا فَوَضَعَهَا عِنْدَ رَأْسِهِ وَقَالَ: «أُعَلِّمُ بِهَا قَبْرَ أَخِي وَأَدْفِنُ إِلَيْهِ مَنْ مَاتَ من أَهلِي» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
مطلب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جب عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ نے وفات پائی، ان کا جنازہ لایا گیا، جب انہیں دفن کر دیا گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو حکم فرمایا کہ وہ ایک پتھر آپ کے پاس لائے، وہ آدمی اسے نہ اٹھا سکا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود اٹھ کر اس طرف گئے آپ نے آستینیں اوپر چڑھائیں، مطلب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، جس شخص نے مجھے واقعہ بیان کیا، اس نے کہا، گویا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بازوؤں کی سفیدی دیکھ رہا ہوں جب آپ نے آستینیں اٹھائی تھیں، پھر آپ نے اس پتھر کو اٹھایا اور اسے ان (عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ) کے سر کے پاس رکھ کر فرمایا: ”میں اس کے ذریعے اپنے بھائی کی قبر کے بارے میں بتاؤں گا اور اپنے خاندان میں فوت ہونے والے شخص کو اس کے قریب دفن کروں گا۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه أبو داود (3206)»