وعن ابي سلمة بن عبد الرحمن ان عائشة لما توفي سعد بن ابي وقاص قالت: ادخلوا به المسجد حتى اصلي عليه فانكر ذلك عليها فقالت: والله لقد صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم على ابني بيضاء في المسجد: سهيل واخيه. رواه مسلم وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَة لما توفّي سعد بن أبي وَقاص قَالَت: ادخُلُوا بِهِ الْمَسْجِد حَتَّى أُصَلِّي عَلَيْهِ فَأُنْكِرَ ذَلِكَ عَلَيْهَا فَقَالَتْ: وَاللَّهِ لَقَدْ صَلَّى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى ابْنَيْ بَيْضَاءَ فِي الْمَسْجِدِ: سُهَيْلٍ وَأَخِيهِ. رَوَاهُ مُسلم
ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ جب سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے وفات پائی تو عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: انہیں مسجد میں لے آؤ تاکہ میں بھی ان کی نماز جنازہ پڑھ سکوں، لیکن ان کی یہ بات قبول نہ کی گئی، تو انہوں نے فرمایا: اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیضاء کے دو بیٹوں، سہیل اور اس کے بھائی کی نماز جنازہ مسجد میں پڑھی تھی۔ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (973/101)»