وعن طلحة بن عبد الله بن عوف قال: صليت خلف ابن عباس على جنازة فقرا فاتحة الكتاب فقال: لتعلموا انها سنة. رواه البخاري وَعَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ: صَلَّيْتُ خَلْفَ ابْنِ عَبَّاسٍ عَلَى جَنَازَةٍ فَقَرَأَ فَاتِحَةَ الْكِتَابِ فَقَالَ: لِتَعْلَمُوا أَنَّهَا سُنَّةٌ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
طلحہ بن عبداللہ بن عوف بیان کرتے ہیں، میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی تو انہوں نے (بلند آواز سے) سورۃ الفاتحہ پڑھی۔ بعد ازاں فرمایا: تاکہ تم جان لو کہ یہ سنت ہے۔ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (1335)»