وعن ابن عباس ان رسول الله صلى الله عليه وسلم مر بقبر دفن ليلا فقال: «متى دفن هذا؟» قالوا: البارحة. قال: «افلا آذنتموني؟» قالوا: دفناه في ظلمة الليل فكرهنا ان نوقظك فقام فصففنا خلفه فصلى عليه وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِقَبْرٍ دُفِنَ لَيْلًا فَقَالَ: «مَتَى دُفِنَ هَذَا؟» قَالُوا: الْبَارِحَةَ. قَالَ: «أَفَلَا آذَنْتُمُونِي؟» قَالُوا: دَفَنَّاهُ فِي ظُلْمَةِ اللَّيْلِ فَكَرِهْنَا أَنْ نُوقِظَكَ فَقَامَ فَصَفَفْنَا خَلفه فصلى عَلَيْهِ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک قبر کے پاس سے گزرے جہاں گزشتہ رات کسی کو دفن کیا گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے کب دفن کیا گیا ْ“ صحابہ نے عرض کیا، گزشتہ رات۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے مجھے کیوں نہ مطلع کیا؟“ انہوں نے عرض کیا: ہم نے رات کی تاریکی میں اسے دفن کیا تھا، اس لیے ہم نے آپ کو بیدار کرنا مناسب نہ سمجھا، پس آپ کھڑے ہوئے تو ہم نے آپ کے پیچھے صفیں باندھیں، پھر آپ نے اس کی نماز جنازہ پڑھی۔ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (1247) و مسلم (954/69)»