مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
حدیث نمبر: 1288
Save to word اعراب
عن ابي هريرة: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا اراد ان يدعو على احد او يدعو لاحد قنت بعد الركوع فربما قال إذا قال: سمع الله لمن حمده ربنا لك الحمد: اللهم انج الوليد بن الوليد وسلمة ابن هشام وعياش بن ربيعة اللهم اشدد وطاتك على مضر واجعلها سنين كسني يوسف يجهر بذلك وكان يقول في بعض صلاته: اللهم العن فلانا وفلانا لاحياء من العرب حتى انزل الله: (ليس لك من الامر شيء) الآية) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ عَلَى أَحَدٍ أَوْ يَدْعُوَ لِأَحَدٍ قَنَتَ بَعْدَ الرُّكُوعِ فَرُبَّمَا قَالَ إِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ: اللَّهُمَّ أَنْج الْوَلِيد بن الْوَلِيد وَسَلَمَة ابْن هِشَام وَعَيَّاش بن رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ وَاجْعَلْهَا سِنِينَ كَسِنِي يُوسُفَ يَجْهَرُ بِذَلِكَ وَكَانَ يَقُولُ فِي بَعْضِ صَلَاتِهِ: اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا لِأَحْيَاءٍ مِنَ الْعَرَبِ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ: (لَيْسَ لَك من الْأَمر شَيْء) الْآيَة)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب (دوران نماز) کسی کے لیے بددعا یا کسی کے لیے دعا کا ارادہ فرماتے تو آپ رکوع کے بعد دعا کرتے، بسا اوقات جب آپ ((سمع اللہ لمن حمدہ، ربنا لک الحمد)) فرماتے تو پھر یوں دعا فرماتے: اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام اور عیاش بن ابی ربیعہ رضی اللہ عنہ کو (کفار کی قید سے) رہائی عطا فرما، اے اللہ! قبیلہ مضر کی سخت گرفت فرما، ان پر یوسف ؑ کے دور جیسا قحط مسلط فرما۔ آپ بلند آواز سے یہ دعا کیا کرتے تھے، اور آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بعض نمازوں میں ایسے بھی کہا کرتے تھے: اے اللہ! عرب کے فلاں فلاں قبیلے پر لعنت فرما۔ حتیٰ کہ اللہ نے یہ آیت نازل فرما دی: آپ کو اس معاملے میں کوئی اختیار حاصل نہیں۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (4590) و مسلم (675/294)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.