مشكوة المصابيح
كتاب الصلاة
كتاب الصلاة
قنوت نازلہ کا بیان
حدیث نمبر: 1288
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ عَلَى أَحَدٍ أَوْ يَدْعُوَ لِأَحَدٍ قَنَتَ بَعْدَ الرُّكُوعِ فَرُبَّمَا قَالَ إِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ: اللَّهُمَّ أَنْج الْوَلِيد بن الْوَلِيد وَسَلَمَة ابْن هِشَام وَعَيَّاش بن رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ وَاجْعَلْهَا سِنِينَ كَسِنِي يُوسُفَ يَجْهَرُ بِذَلِكَ وَكَانَ يَقُولُ فِي بَعْضِ صَلَاتِهِ: اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا لِأَحْيَاءٍ مِنَ الْعَرَبِ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ: (لَيْسَ لَك من الْأَمر شَيْء) الْآيَة)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب (دوران نماز) کسی کے لیے بددعا یا کسی کے لیے دعا کا ارادہ فرماتے تو آپ رکوع کے بعد دعا کرتے، بسا اوقات جب آپ ((سمع اللہ لمن حمدہ، ربنا لک الحمد)) فرماتے تو پھر یوں دعا فرماتے: ”اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام اور عیاش بن ابی ربیعہ رضی اللہ عنہ کو (کفار کی قید سے) رہائی عطا فرما، اے اللہ! قبیلہ مضر کی سخت گرفت فرما، ان پر یوسف ؑ کے دور جیسا قحط مسلط فرما۔ “ آپ بلند آواز سے یہ دعا کیا کرتے تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بعض نمازوں میں ایسے بھی کہا کرتے تھے: ”اے اللہ! عرب کے فلاں فلاں قبیلے پر لعنت فرما۔ “ حتیٰ کہ اللہ نے یہ آیت نازل فرما دی: ”آپ کو اس معاملے میں کوئی اختیار حاصل نہیں۔ “ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (4590) و مسلم (675/294)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفق عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه