وعن بسر بن محجن عن ابيه انه كان في مجلس مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فاذن بالصلاة فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم فصلى ورجع ومحجن في مجلسه فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ما منعك ان تصلي مع الناس؟ الست برجل مسلم؟» فقال: بلى يا رسول الله ولكني كنت قد صليت في اهلي فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا جئت المسجد وكنت قد صليت فاقيمت الصلاة فصل مع الناس وإن كنت قد صليت» . رواه مالك والنسائي وَعَن بسر بن محجن عَن أَبِيه أَنَّهُ كَانَ فِي مَجْلِسٍ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُذِّنَ بِالصَّلَاةِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّى وَرَجَعَ وَمِحْجَنٌ فِي مَجْلِسِهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مَنَعَكَ أَنْ تُصَلِّيَ مَعَ النَّاسِ؟ أَلَسْتَ بِرَجُلٍ مُسْلِمٍ؟» فَقَالَ: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَكِنِّي كُنْتُ قَدْ صَلَّيْتُ فِي أَهْلِي فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا جِئْتَ الْمَسْجِدَ وَكُنْتَ قَدْ صَلَّيْتَ فَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَصَلِّ مَعَ النَّاسِ وَإِنْ كُنْتَ قَدْ صَلَّيْتَ» . رَوَاهُ مَالك وَالنَّسَائِيّ
بسر بن محجن اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کسی مجلس میں موجود تھے، اتنے میں نماز کے لیے اقامت کہی گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور نماز پڑھ کر واپس تشریف لے آئے جبکہ محجن اپنی جگہ پر ہی تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ا سے پوچھا: ”تم نے لوگوں کے ساتھ نماز کیوں نہیں پڑھی، کیا تم مسلمان نہیں ہو؟“ انہوں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! کیوں نہیں، ضرور مسلمان ہیں، لیکن میں اپنے گھر نماز پڑھ چکا تھا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”جب تم نماز پڑھنے کے بعد مسجد میں آؤ، اور نماز ہو رہی ہو تو تم جماعت کے ساتھ نماز پڑھو خواہ تم نماز پڑھ ہی چکے ہو۔ “ اسنادہ حسن، رواہ مالک و النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه مالک (1/ 132 ح 294) والنسائي (2/ 112 ح 858) [و صححه ابن حبان (الإحسان: 2398) والحاکم (1/ 244)]»