حدثنا سليمان بن المعافى بن سليمان ، حدثني ابي ، حدثنا خطاب بن القاسم ، عن خصيف ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم،"دخل على عائشة وحفصة وهما صائمتان، ثم خرج ورجع وهما ياكلان، فقال: الم تكونا صائمتين؟، قالتا: بلى، ولكن اهدي لنا هذا الطعام، فاعجبنا، فاكلنا منه، فقال: صوما يوما مكانه"، لم يروه عن خصيف، إلا خطاب بن القاسمحَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُعَافَى بْنِ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا خَطَّابُ بْنُ الْقَاسِمِ ، عَنْ خُصَيْفٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،"دَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ وَحَفْصَةَ وَهُمَا صَائِمَتَانِ، ثُمَّ خَرَجَ وَرَجَعَ وَهُمَا يَأْكُلانِ، فَقَالَ: أَلَمْ تَكُونَا صَائِمَتَيْنِ؟، قَالَتَا: بَلَى، وَلَكِنْ أُهْدِيَ لَنَا هَذَا الطَّعَامُ، فَأَعْجَبَنَا، فَأَكَلْنَا مِنْهُ، فَقَالَ: صُومَا يَوْمًا مَكَانَهُ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ خُصَيْفٍ، إِلا خَطَّابُ بْنُ الْقَاسِمِ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ عائشہ اور سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہما کے پاس گئے، وہ دونوں روزہ دار تھیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے نکلے تو وہ دونوں کچھ کھا رہی تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا تمہارا روزہ نہیں تھا؟“ وہ کہنے لگیں: ہم روزہ دار ہی تھیں مگر ہمیں یہ کھانا بطورِ ہدیہ آیا اور ہمیں اچھا لگا تو ہم کھانے لگیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کی جگہ ایک اور دن کا روزہ رکھنا۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 3287، والطبراني فى «الكبير» برقم: 12027، والطبراني فى «الصغير» برقم: 488 قال النسائي: هذا حديث منكر وخصيف ضعيف في الحديث وخطاب لا علم لي به والصواب حديث معمر ومالك وعبيد الله، السنن الكبرى: (3 / 364) برقم: (3287)»