سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے جبریل علیہ السلام نے ایک حرف پڑھایا تو میں اس سے زیادہ کی رعایت مانگتا رہا تو وہ دیتے رہے یہاں تک کہ سات لغات تک پہنچ گئے۔“ زہری کہتے ہیں: سات لغات سے مراد یہ امر ہے جبکہ وہ ایک ہی معنی میں رہے، حلال اور حرام میں کوئی تبدیلی نہیں ہوتی ہو۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3219، 4991، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 819، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4059، وأحمد فى «مسنده» برقم: 2412، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 1792، والطبراني فى «الصغير» برقم: 88، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20370»