محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے حَکم سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: میں نے ابن ابی لیلیٰ سے سنا، انہوں نے کہا: مجھے حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ ملے اور کہنے لگے: کیا میں تمہیں ایک تحفہ نہ دوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف تشریف لائے تو ہم نے عرض کی: ہم تو جان چکے ہیں کہ ہم آپ پر سلام کیسے بھیجیں، (یہ بتائیں) ہم آپ پر صلاۃ کیسے بھیجیں؟ آپ نے فرمایا: ”کہو: اے اللہ! محمد اور محمد کی آل پر رحمت فرما، جیسے تو نے ابراہیم کی آل پر رحمت فرمائی، بلاشبہ تو سزاوار حمد، عظمتوں والا ہے۔ اے اللہ! محمد پر اور محمد کی آل پر برکت نازل فرما، جیسے تو نے ابراہیم کی آل پر برکت نازل فرمائی، بلاشبہ تو سزاوار حمد ہے، عظمتوں والا ہے۔“
ابن ابی لیلیٰ سے روایت ہے کہ مجھے حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ملے اور کہنے لگے، کیا میں تمہیں ایک تحفہ نہ دوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نے عرض کیا، یہ تو ہم نے جان لیا، ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم پر سلام کیسے بھیجیں تو ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم پر درود کیسے بھیجیں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یوں کہا کرو: اے اللّہ اپنی خاص عنایت اور رحمت فرما، محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) اور محمد کے گھر والوں پر جیسے کہ تو نے عنایت و رحمت فرمائی، ابراہیم علیہ السّلام کے گھر والوں پر تو حمد و ستائش کے سزاوار اور عظمت و بزرگی والا ہے اے اللہ خاص برکتیں نازل فرما، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں پر جیسے کہ تو نے برکتیں نازل فرمائیں، ابراہیم علیہ السّلام کے گھر والوں پر تو حمد و ستائش کے لائق اور بزرگی والا ہے۔“