13. باب: حائضہ کا غسل کرنے کے بعد مشک لگا روئی کا ٹکڑا خون کی جگہ میں استعمال کرنا مستحب ہے۔
Chapter: It is recommended for the woman who is performing ghusl following menses to apply a piece of cloth scented with musk to the site of the bleeding
(شعبہ کے استاد) ابراہیم بن مہاجر سے (شعبہ کے بجائے) ابو احوص کی سند سے صفیہ بنت شیبہ کے حوالے سےحضرت عائشہؓ سے روایت ہے، انہوں نےکہا: اسماءبنت شکل ؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! جب ہم میں سے کوئی عورت غسل حیض کرے تو کیسے نہائے؟ اور (اسی طرح) حدیث بیان کی اور اس میں غسل جنابت کا ذکر نہیں کیا۔
حضرت عائشہ ؓ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ اسماء بنت شکل رضی اللہ تعالی عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! جب ہم میں سے کوئی عورت غسل حیض کرے (حیض سے پاکیزگی حاصل کرنے کے لیے) تو کیسے نہائے؟ اور اوپر والی حدیث بیان کی اور اس میں غسل جنابت کا تذکرہ نہیں کیا۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 752
حدیث حاشیہ: مفردات الحدیث: (1) فِرْصَة: روئی کا گالا یا کپڑے کا ٹکڑا۔ (2) مِسْك: کستوری۔ (3) آثَارُالدَّم: خون کے اثرات مقصود شرم گاہ ہے، کہ کستوری سے معطر روئی کا گالا یا کپڑا سے مخصوص جگہ کو معطر کر لے۔ (4) مُمَسَّكَة: کستوری سے معطر۔ (5) شئُونُ رَاْسِهَا: سر کے بالوں کی جڑیں۔ فوائد ومسائل: جب عورت حیض سے فراغت کے بعد غسل کرے تو پوری طرح نظافت اور پاکیزگی کے لیے خون کی بو کو ختم کرنے کے لیے کستوری استعمال کرے یا خوشبو بھی میسر ہو اس کو استعمال کر لے اور جمہور کے نزدیک نفاس کا حکم بھی حیض والا ہے۔ نیزخوشبو کا ستعمال بہتر اور پسندیدہ عمل ہے فرض وواجب نہیں۔