حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن حجر جميعا، عن إسماعيل ، قال ابو بكر حدثنا ابن علية، عن ايوب ، عن عبد الله بن ابي مليكة ، عن عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من حوسب يوم القيامة عذب "، فقلت: اليس قد قال الله عز وجل فسوف يحاسب حسابا يسيرا سورة الانشقاق آية 8، فقال: " ليس ذاك الحساب إنما ذاك العرض من نوقش الحساب يوم القيامة عذب "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ جَمِيعًا، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ حُوسِبَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عُذِّبَ "، فَقُلْتُ: أَلَيْسَ قَدْ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا سورة الانشقاق آية 8، فَقَالَ: " لَيْسَ ذَاكِ الْحِسَابُ إِنَّمَا ذَاكِ الْعَرْضُ مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عُذِّبَ "،
اسماعیل بن علیہ نے ایوب سے انھوں نے عبد اللہ بن ابی ملیکہ سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت کے دن جس سے حساب لیا گیا وہ عذاب میں مبتلا! ہو گیا۔میں نے عرض کی۔ کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا: "عنقریب اس سے آسان حساب لیا جا ئے گا؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ حساب نہیں وہ تو حساب کے لیے پیش ہونا ہے جس سے قیامت کے دن حساب کی پوچھ گچھ ہوئی اسے عذاب (میں ڈال) دیا جائے گا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس کا قیامت کے دن مناقشہ ہوا، (تونے یہ کام کیوں کیا؟) اسے عذاب ہو گا۔"میں نے عرض کیا، کیااللہ تعالیٰ کا یہ فرمان نہیں ہے، اس کا جلد ہی آسان محاسبہ کیا جائے گا؟ آپ نے فرمایا:"یہ مناقشہ نہیں ہے، یہ تو بس پیشی ہے جس کا قیامت کے دن حساب میں مناقشہ ہوا، اسے عذاب ہو گا۔"
أما علمت يا عائشة أن المؤمن تصيبه النكبة أو الشوكة فيكافأ بأسوإ عمله ومن حوسب عذب قالت أليس الله يقول فسوف يحاسب حسابا يسيرا قال ذاكم العرض يا عائشة من نوقش الحساب عذب