حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي سعيد ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا ادخل اهل الجنة الجنة واهل النار النار قيل يا اهل الجنة، ثم ذكر بمعنى حديث ابي معاوية، غير انه قال: فذلك قوله عز وجل ولم يقل ثم قرا رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولم يذكر ايضا واشار بيده إلى الدنيا.حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا أُدْخِلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ وَأَهْلُ النَّارِ النَّارَ قِيلَ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: فَذَلِكَ قَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَمْ يَقُلْ ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَمْ يَذْكُرْ أَيْضًا وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الدُّنْيَا.
ہمیں جریر نے اعمش سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابو صالح سے، اور انھوں نے ابو سعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب جنت والے جنت میں اور جہنم والے جہنم میں داخل کردیے جائیں گے۔تو کہا جائے گا اے اہل جنت!"اس کے بعد ابو معاویہ کی حدیث کے ہم معنی بیان کیا، مگر انھوں نے کہا: "یہی (اسی کے مطابق) ہے اس (اللہ) عزوجل کا فرمان۔"اورانھوں نے نہیں کہا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یہ آیت) پڑھی اور (اسی طرح) انھوں نے یہ بھی ذکر نہیں کیا کہ آپ کے اپنے ہاتھ سے د نیا کی طرف اشارہ فرمایا۔
حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جب اہل جنت کو جنت میں داخل کر دیا جائے گا اور اہل دوزخ کو آگ میں کہا جائےگا، اے اہل جنت!"پھر مذکورہ بالا روایت کے ہم معنی روایت بیان کی ہاں اتنا فرق ہے کہ آپ نے فرمایا:"اللہ عزوجل کے اس قول میں اس کو بیان کیا گیا ہے۔"یہ نہیں کہا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھا اور اپنے ہاتھ سے دنیا کی طرف اشارہ کرنا بھی بیان نہیں کیا۔