صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت
The Book of Paradise, its Description, its Bounties and its Inhabitants
13. باب النَّارُ يَدْخُلُهَا الْجَبَّارُونَ وَالْجَنَّةُ يَدْخُلُهَا الضُّعَفَاءُ:
13. باب: اس بات کے بیان میں کہ دوزخ میں ظالم و متکبر داخل ہوں گے اور جنت میں کمزور و مسکین داخل ہوں گے۔
Chapter: The Arrogant Will Enter The Fire, And The Humble Will Enter Paradise
حدیث نمبر: 7173
Save to word اعراب
وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا شبابة ، حدثني ورقاء ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " تحاجت النار والجنة، فقالت النار: اوثرت بالمتكبرين والمتجبرين، وقالت الجنة: فما لي لا يدخلني إلا ضعفاء الناس وسقطهم وعجزهم، فقال الله للجنة: انت رحمتي ارحم بك من اشاء من عبادي، وقال للنار: انت عذابي اعذب بك من اشاء من عبادي، ولكل واحدة منكم ملؤها، فاما النار فلا تمتلئ فيضع قدمه عليها، فتقول: قط قط فهنالك تمتلئ ويزوى بعضها إلى بعض "،وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ ، حَدَّثَنِي وَرْقَاءُ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " تَحَاجَّتِ النَّارُ وَالْجَنَّةُ، فَقَالَتِ النَّارُ: أُوثِرْتُ بِالْمُتَكَبِّرِينَ وَالْمُتَجَبِّرِينَ، وَقَالَتِ الْجَنَّةُ: فَمَا لِي لَا يَدْخُلُنِي إِلَّا ضُعَفَاءُ النَّاسِ وَسَقَطُهُمْ وَعَجَزُهُمْ، فَقَالَ اللَّهُ لِلْجَنَّةِ: أَنْتِ رَحْمَتِي أَرْحَمُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ مِنْ عِبَادِي، وَقَالَ لِلنَّارِ: أَنْتِ عَذَابِي أُعَذِّبُ بِكِ مَنْ أَشَاءُ مِنْ عِبَادِي، وَلِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْكُمْ مِلْؤُهَا، فَأَمَّا النَّارُ فَلَا تَمْتَلِئُ فَيَضَعُ قَدَمَهُ عَلَيْهَا، فَتَقُولُ: قَطْ قَطْ فَهُنَالِكَ تَمْتَلِئُ وَيُزْوَى بَعْضُهَا إِلَى بَعْضٍ "،
ورقاء نے مجھے ابو زناد سے، انھوں نے اعرج سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "دوزخ اور جنت نے باہم (اپنی اپنی برتری کے) دلائل دیے دوزخ نے کہا: مجھے جبر وتکبر کرنے و الوں (کا ٹھکانہ ہونے) کی بناء پر ترجیح حاصل ہے۔جنت نے کہا: مجھے کیا ہواہے کہ میرے اندر کمزور، خاک نشین، اورعاجز ولاچار لوگ ہی داخل ہوں گے؟ اللہ عزوجل نے جنت سے فرمایا: تو میری رحمت ہے میں اپنے بندوں میں سے جن پر چاہوں گا تیسرے ذریعے سے رحمت کروں گا اور دوزخ سے کہا: تو میرا عذاب ہے میں اپنے بندوں میں سے جس کو چاہوں گاتمہارے ذریعے دے عذاب دوں گااور تم دونوں کے لئے اتنی (مخلوق) ہے جس سے تم بھر جاؤ۔رہی آگ تو وہ پوری طرح سے نہیں بھرے گی چنانچہ وہ (اللہ) اس کے اوپر اپناقدم رکھے گا تو وہ کہے گی!بس بس! اس وقت وہ بھر جائے گی اور باہم سمٹ جائے گی۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"دوزخ اور جنت میں جھگڑا ہوا توآگ نے کہا، مجھے تکبروں اور سرکشوں کے لیے ترجیح دی گئی ہے اور جنت نے کہا تو مجھے کیا ہواہے، مجھ میں صرف کمزور، کم مرتبہ اور بے بس لوگ داخل ہوں گے تو اللہ تعالیٰ نے جنت سے فرمایا تو میری رحمت ہے، تیرے ذریعہ میں اپنے بندوں میں سے جس پر چاہوں گا، رحم کروں گا اور آگ سے فرمایا: تو میرا عذاب ہے، تیرے ذریعہ میں اپنے بندوں میں سے جس کو چاہوں گا۔ عذاب دوں گا اور تم میں سے ہر ایک بھر دیا جائے گا، لیکن آگ پر نہیں ہوگی تو اللہ اس پر اپنا قدم رکھے گا تو وہ پکاراٹھے گی، بس،بس تب وہ بھر جائے گی اور اس کا بعض حصہ بعض کی طرف سکڑےگا۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2846

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.