صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
Characteristics of the Day of Judgment, Paradise, and Hell
11. باب يُحْشَرُ الْكَافِرُ عَلَى وَجْهِهِ:
11. باب: کافر کا حشر منہ کے بل ہونے کا بیان۔
Chapter: The Disbeliever Will Be Driven Upon His Face
حدیث نمبر: 7087
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب ، وعبد بن حميد واللفظ لزهير، قالا: حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا شيبان ، عن قتادة ، حدثنا انس بن مالك ، ان رجلا، قال: يا رسول الله، كيف يحشر الكافر على وجهه يوم القيامة؟، قال: " اليس الذي امشاه على رجليه في الدنيا قادرا على ان يمشيه على وجهه يوم القيامة "، قال قتادة: بلى وعزة ربنا.حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد واللفظ لزهير، قَالَا: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ ، أَنَّ رَجُلًا، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ يُحْشَرُ الْكَافِرُ عَلَى وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟، قَالَ: " أَلَيْسَ الَّذِي أَمْشَاهُ عَلَى رِجْلَيْهِ فِي الدُّنْيَا قَادِرًا عَلَى أَنْ يُمْشِيَهُ عَلَى وَجْهِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ "، قَالَ قَتَادَةُ: بَلَى وَعِزَّةِ رَبِّنَا.
شیبان نے ہمیں قتادہ سے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ ایک شخص نے کہا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! قیامت کے روز کافر کو کس طرح منہ کے بل میدان حشر میں لایا جائے گا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کہ جس نے دنیا میں پاؤں کے بل چلایا ہےوہ اس بات پر قادر نہیں کہ قیامت کے دن اسے منہ کے بل چلائے؟" قتادہ نے (حدیث سنانے کے بعد) کہا: کیوں نہیں، ہمارے رب کی عزت کی قسم! (وہ قادر ہے)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نے پوچھا،اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! قیامت کے دن کافر کو اس کے چہرے کے بل کیسے اٹھایا جائے گا؟آپ نے فرمایا:" کیا جس نے اسے دنیا میں اس کے دونوں پاؤں پر چلایا ہے، وہ اس پر قادر نہیں ہے کہ اسے قیامت کے دن، اس کے چہرے کے بل چلادے۔"قتادہ نے کہا کیوں نہیں ہمارے رب کی عزت و قدرت کی قسم۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2806

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاري6523أنس بن مالكالذي أمشاه على الرجلين في الدنيا قادرا على أن يمشيه على وجهه يوم القيامة
   صحيح البخاري4760أنس بن مالكالذي أمشاه على الرجلين في الدنيا قادرا على أن يمشيه على وجهه يوم القيامة
   صحيح مسلم7087أنس بن مالكالذي أمشاه على رجليه في الدنيا قادرا على أن يمشيه على وجهه يوم القيامة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 7087 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7087  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
احوال قیامت کو دنیا کے حالات پر قیاس کرنے کے نتیجہ میں اور قدرت الٰہی سے صرف نظر کرنے کی بنا پر بہت سی باتوں کو عجیب خیال کیا جاتا ہے،
حالانکہ آخرت کے حالات کو دنیا پر قیاس کرنا درست نہیں ہے،
جس طرح دنیا کی زندگی کو ماں کے پیٹ والی زندگی پر قیاس کرنا صحیح نہیں ہے،
اسی طرح الٰہی قدرت کو نظر انداز کر کے کسی چیز کو سمجھنے کی کوشش کرنا اشکال و اعتراض کا باعث ہے،
اگر قدرت الٰہی پر نظر ہو تو کسی قسم کا اشکال یا شک و شبہ پیدا نہیں ہوتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7087   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4760  
4760. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دریافت کیا: اللہ کے رسول! کافر قیامت کے دن اپنے چہرے کے بل کیسے چلائے جائیں گے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس (اللہ) نے انسان کو دو پاؤں پر چلایا ہے کیا وہ اسے قیامت کے دن منہ کے بل چلانے پر قادر نہیں ہے؟ حضرت قتادہ نے کہا: یقینا ہمارے رب کی عزت کی قسم! (وہ اس پر قادر ہے)۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4760]
حدیث حاشیہ:
قیامت کے دن ایک منظر یہ بھی ہوگا کہ کفار ومشرکین منہ کے بل چلائے جائیں گے جس سے ان کی انتہائی ذلت وخواری ہوگی۔
اللھم لا تجعلنا منھم آمین!
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4760   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4760  
4760. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے دریافت کیا: اللہ کے رسول! کافر قیامت کے دن اپنے چہرے کے بل کیسے چلائے جائیں گے؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس (اللہ) نے انسان کو دو پاؤں پر چلایا ہے کیا وہ اسے قیامت کے دن منہ کے بل چلانے پر قادر نہیں ہے؟ حضرت قتادہ نے کہا: یقینا ہمارے رب کی عزت کی قسم! (وہ اس پر قادر ہے)۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4760]
حدیث حاشیہ:

وہ کافر جو دنیا میں اللہ کے حضور جھکتے نہیں تھے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ انھیں ذلیل و خوار کرنے کے لیے اوندھے منہ چلنے پر مجبور کردے گا۔
دنیا میں جس طرح انسان اپنے پاؤں کے ذریعے سے راستے کی اذیت سے بچتا ہے قیامت کے دن وہ منہ کے ذریعے سے بچنے کی کوشش کرے گا۔
(فتح الباري: 465/11)

قرآن کریم میں صراط مستقیم سے ہٹ کر دوسرا راستہ اختیار کرنا اس کے لیے ان الفاظ کو بطور تمثیل بھی بیان کیا گیا ہےجیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
کیا وہ شخص زیادہ ہدایت والا ہے جو اپنے منہ کے بل اوندھا ہو کر چلتا ہے یا وہ جو سیدھا راہ راست پر چلتا ہے۔
(الملك: 22)
منہ کے بل اوندھا چلنے والے کو دائیں بائیں اور آگے پیچھے کچھ نظر نہیں آتا نہ وہ ٹھوکروں ہی سے محفوظ ہوتا ہے کیا ایسا شخص اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکتا ہے؟ یقیناً نہیں پہنچ سکتا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4760   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6523  
6523. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک صحابی نے پوچھا: اللہ کے رسول! کافر کا چہرے کے بل کیسے حشر کیا جائے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: کیا وہ ذات جس نے اسے دنیا میں دونوں پاؤں پر چلایا ہے اسے قدرت نہیں کہ اسے قیامت کے دن چہرے کے بل چلا دے۔؟۔ (راوی حدیث) قتادہ نے کہا: کیوں نہیں ہمارے رب کی عزت و آبرو کی قسم! وہ منہ کے بل چلا سکتا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6523]
حدیث حاشیہ:
(1)
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
قیامت کے دن ہم ان (کافروں)
کو اوندھے منہ، گونگے اور بہرے بنا کر اٹھائیں گے۔
ان کا ٹھکانہ جہنم ہے۔
(بني إسرائیل: 97/17)
اس آیت کے پیش نظر صحابی نے سوال کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا جواب دیا۔
(2)
بہرحال قانون جزا و سزا اور اعمال انسان میں مماثلت پائی جاتی ہے، جیسے کوئی شخص دنیا میں اللہ تعالیٰ کو بھولا رہا تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے بھلا دے گا، جس نے دنیا میں اللہ تعالیٰ کے ذکر سے آنکھیں بند کر لیں، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اندھا کر کے اٹھائے گا۔
اسی طرح کافر جب دنیا میں اللہ کو سجدہ نہیں کرتا تھا تو اس کی ذلت و رسوائی کو ظاہر کرنے کے لیے قیامت کے دن اسے منہ کے بل چلایا جائے گا۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس حکمت کو بیان کیا ہے۔
(فتح الباري: 465/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6523   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.