صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر

صحيح مسلم
حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation
6. باب جَوَازِ نَوْمِ الْجُنُبِ وَاسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ لَهُ وَغَسْلِ الْفَرْجِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ أَوْ يَشْرَبَ أَوْ يَنَامَ أَوْ يُجَامِعَ:
6. باب: جنبی کے سونے کا جواز اور اس کے لئے شرمگاہ کا دھونا اور وضو کرنا مستحب ہے جب وہ کھانے، پینے، سونے، یا جماع کرنے کا ارادہ کرے۔
Chapter: It is permissible for one who is junub to sleep, but it is recommended for him to perform wudu’, and wash his private parts if he wants to eat, drink, sleep, or have intercourse
حدیث نمبر: 705
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن معاوية بن صالح ، عن عبد الله بن ابي قيس ، قال: " سالت عائشة ، عن وتر رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر الحديث، قلت: كيف كان يصنع في الجنابة، اكان يغتسل قبل ان ينام، ام ينام قبل ان يغتسل؟ قالت: كل ذلك قد كان يفعل، ربما اغتسل، فنام، وربما توضا، فنام، قلت: الحمد لله الذي جعل في الامر سعة ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَيْسٍ ، قَالَ: " سَأَلْتُ عَائِشَةَ ، عَنْ وِتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قُلْتُ: كَيْفَ كَانَ يَصْنَعُ فِي الْجَنَابَةِ، أَكَانَ يَغْتَسِلُ قَبْلَ أَنْ يَنَامَ، أَمْ يَنَامُ قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ؟ قَالَتْ: كُلُّ ذَلِكَ قَدْ كَانَ يَفْعَلُ، رُبَّمَا اغْتَسَلَ، فَنَامَ، وَرُبَّمَا تَوَضَّأَ، فَنَامَ، قُلْتُ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ فِي الأَمْرِ سَعَةً ".
لیث نے معاویہ بن صالح سے، انہوں نے عبد اللہ بن ابی قیس سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ ؓ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وتر کے بارے میں سوال کیا ..... پھر آگے حدیث بیان کی کہ میں نے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی صورت میں کیا کرتے تھے؟ کیا سونے سے پہلے غسل فرماتے تھے یا غسل سے پہلے سوجاتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا: آپ یہ سب کر لیتے تھے، بسااوقات نہا کرسوتےاور بسا اوقات وضو کر کے سو جاتے۔ میں نے کہا: اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس نے (دین کے) معاملے میں وسعت رکھی ہے۔
عبداللہ بن ابی قیس بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وتر کے بارے میں پوچھا، اس کے بارے میں حدیث بیان کی، پھر میں نے پوچھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی صورت میں کیا کرتے تھے؟ کیا سونے سے پہلے غسل فرماتے تھے یا غسل سے پہلے سو جاتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، دونوں طرح کر لیتے تھے، بسا اوقات نہا کر سوتے اور بسا اوقات وضو فرما کر سو جاتے، میں نے کہا، اللہ کا شکر ہے، جس نے دین میں وسعت رکھی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 307

   جامع الترمذي118عائشة بنت عبد اللهينام وهو جنب ولا يمس ماء
   سنن أبي داود226عائشة بنت عبد اللهربما اغتسل في أول الليل وربما اغتسل في آخره ربما أوتر في أول الليل وربما أوتر في آخره
   سنن أبي داود228عائشة بنت عبد اللهينام وهو جنب من غير أن يمس ماء
   صحيح مسلم705عائشة بنت عبد اللهربما اغتسل فنام وربما توضأ فنام
   سنن النسائى الصغرى404عائشة بنت عبد اللهربما اغتسل فنام وربما توضأ فنام
   سنن النسائى الصغرى405عائشة بنت عبد اللهربما اغتسل من أوله وربما اغتسل من آخره
   سنن النسائى الصغرى224عائشة بنت عبد اللهربما اغتسل من أوله وربما اغتسل من آخره
   سنن النسائى الصغرى223عائشة بنت عبد اللهربما اغتسل أول الليل وربما اغتسل آخره
   سنن ابن ماجه581عائشة بنت عبد اللهيجنب ثم ينام ولا يمس ماء حتى يقوم بعد ذلك فيغتسل
   سنن ابن ماجه583عائشة بنت عبد اللهيجنب ثم ينام كهيئته لا يمس ماء
   المعجم الصغير للطبراني268عائشة بنت عبد الله يوتر من أول الليل وأوسطه وآخره

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.