الشيخ عبدالسلام بن محمد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1261
معمولی نیکی کو بھی حقیر نہ سمجھو
«وعن ابي ذر رضى الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: لا تحقرن من المعروف ولو ان تلقى اخاك بوجه طلق .»
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”کسی بھلے کام کو حقیر اور معمولی نہ سمجھو۔ خواہ اپنے بھائی سے کشادہ چہرے سے ملنا ہی کیوں نہ ہو۔“ (اس کو مسلم نے روایت کیا ہے)۔ [بلوغ المرام/كتاب الجامع/باب الأدب: 1261]
تخریج:
[مسلم البر والصلة 6690]،
[تحفة الاشراف 175/5]
فوائد:
نیکی کا کوئی بھی کام معمولی نہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
«وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّـهَ بِهِ عَلِيمٌ» [2-البقرة:215]
”اور تم جو بھلائی بھی کرو اللہ تعالیٰ اسے جاننے والا ہے۔“
اور فرمایا:
«فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ» [99-الزلزلة:7]
”پس جو شخص ایک ذرے کے برابر بھلائی کرے وہ اسے دیکھ لے گا۔“
شرح بلوغ المرام من ادلۃ الاحکام کتاب الجامع، حدیث/صفحہ نمبر: 92